tag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post1418624663448570102..comments2023-10-07T04:59:33.867-07:00Comments on در ِ دستک: قدر ِ تخلیق میں محبتِ خالقMahmood ul Haqhttp://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comBlogger5125tag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-46920971508389294682010-06-25T07:27:45.897-07:002010-06-25T07:27:45.897-07:00اجمل انکل بچوں کو بات سمجھانے کا طريقہ بھی بتا ديں...اجمل انکل بچوں کو بات سمجھانے کا طريقہ بھی بتا ديں کہ کيسے ايک دفعہ سے مان جاتے ہيں ميں تو ہر کھانے ميں سو دفعہ کہتی ہوں کھانا چپ کر کے کھاؤ مگر کوئی سنتا ہی نہيںپھپھے کٹنیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-62345609360407731032010-06-25T06:02:51.441-07:002010-06-25T06:02:51.441-07:00فل فارم میں ہیںفل فارم میں ہیںشازلhttp://shazel.urdunama.orgnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-61273244731989495292010-06-25T05:20:28.573-07:002010-06-25T05:20:28.573-07:00آپ نے سب کچھ درست لکھا ہے ۔ ايک بات ہے اُس زمانہ م...آپ نے سب کچھ درست لکھا ہے ۔ ايک بات ہے اُس زمانہ مين کھيل ميں بچے اتنا وقت ضائع نہيں کرتے تھے جتنا آجکل کمپيوٹر گيمز اور ٹی وی پر ضائع کرتے ہيں <br /><br />نہ سب بزرگ ايک جيسے ہوتے ہيں نہ بچے اور نہ وقت ايک سا رہتا ہے ۔ سوہنے اللہ کے نيارے رنگ ہيں جو سمجھ گيا وہ پا گيا جس نے سمجھنے کی کوشش نہ کی وہ پچھتايا مگر اُس وقت جب چڑياں چُگ گئيں کھيت <br />ميں نے نہ گولياں يا بنٹے يا بلور کھيلے نہ اخروٹ اور نہ گلی يا سڑک پر کھيلنا پسند تھا ۔ پتنگ زندگی ميں دو بار اُڑائی ايک جب ميں 9 سال کی عمر کا تھا اور ايک جب ميں 11 يا 12 سال کی عمر کا تھا ۔ ميرے دادا نے صرف ايک بار کہا تھا کہ کھانا کھتے ہوئے باتيں نہيں کرتے ۔ مجال ہے کہ گھر ميں کبھی کسی نے کھانا کھاتے بات کی ہو ۔ آجکل باتوں کی محفل ہی کھانے پر لگتی ہے ۔ جب ميں آٹھويں جماعت ميں تھا تو والد صاحب نے ہم سب بہن بھائيوں کے سامنے صرف ايک بار کہا تھا تعليم حاصل کرو گے تو بڑے آدمی بنو گے اپنے پرائے سب عزت کريں گے ورنہ دوسرے تو کيا اپنے بھی سلام کرنے سے کترائيں گے ۔ <br />ميں نے اپنے بچوں کو کبھی کچھ نہيں کہا تھا سوائے اس کے کہ کبھی کبھی پوچھتا "بيٹا سکول کا کام کر ليا ہے ؟ اگر نہيں کيا تو جلدی سے کر لو ۔ سمجھ نہ آئے تو مجھ سے پوچھ لينا"۔ <br />اسی لئے ميں نے کہا کہ دنيا اللہ نے ايک جيسی نہيں بنائی ۔ بات سمجھنے کی ہےافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-49478113700489463682010-06-25T00:36:16.333-07:002010-06-25T00:36:16.333-07:00بزرگوں کی عادت ہوتی ہے الٹی سيدھی باتيں کرنا ہمارے...بزرگوں کی عادت ہوتی ہے الٹی سيدھی باتيں کرنا ہمارے بزرگ بھی خود کو سو فيصد سمجھ کر اپنے جيسا بننے کی تلقين کرتے رہتے تھے اور اب ہم بزرگ بن کر ايسی باتيں کرتے ہيں حقيقت يہ ہے کہ ہر دور اس وقت کے نوجوانوں کا ہوتا ہے اور وہ بہتر سمجھتے ہيں کہ کيا کرنا ہے ميں چونکہ گھر کے اندر گڑيوں سے کھيلی ہوں تو ميں اپنی بچيوں کو مجبور کروں کہ وہ بھی ايسا ہی کريں کہ پارک جا کر کھيلنا مجھے پسند نہيں يا کمپيوٹر پر ميں نے گيميں نہيں کھيليں تھيں تو ميرے بچے بھی نہ کھيليں يہ تو نرا پاگل پن ہےپھپھے کٹنیhttp://phapheykutni.3papillons.fr/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-72944505501879001132010-06-25T00:01:43.058-07:002010-06-25T00:01:43.058-07:00سبحان اللہ. بہت خوب.سبحان اللہ. بہت خوب.عمار ابنِ ضیاءhttp://ibnezia.com/blog/noreply@blogger.com