tag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post1544707903684752209..comments2023-10-07T04:59:33.867-07:00Comments on در ِ دستک: جو سمجھتے ہیں کامیابی ان کو ہےMahmood ul Haqhttp://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comBlogger8125tag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-44822191216482822262010-07-19T11:32:51.368-07:002010-07-19T11:32:51.368-07:00شاہدہ اکرم بہن آپ سب کی قدر افزائی ہے ۔ یہ تحریری...شاہدہ اکرم بہن آپ سب کی قدر افزائی ہے ۔ یہ تحریریں میری زندگی کا سچ ہیں ۔ جسے بیان کرتا چلا جا رہا ہوں ۔Mahmood ul Haqhttps://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-11491696927907504702010-07-19T11:28:29.817-07:002010-07-19T11:28:29.817-07:00یاسر خوامخواہ جاپانی
اگر آپ سمجھتے ہیں تو پھر اس م...یاسر خوامخواہ جاپانی<br />اگر آپ سمجھتے ہیں تو پھر اس مادہ کو صحیح خطوط پر استعمال میں لائیں ۔ سب سے مشکل کام ہی دوسروں کو سمجھنا ہے ۔ ایک چہرے پہ کئی چہرے سجا لیتے ہیں لوگMahmood ul Haqhttps://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-42804304560942485072010-07-19T10:15:45.836-07:002010-07-19T10:15:45.836-07:00محمُود بھائ کِتنی اچھی پوسٹ لِکھی ہے
سچ کہا آپ نے...محمُود بھائ کِتنی اچھی پوسٹ لِکھی ہے <br />سچ کہا آپ نے ،کُچھ بھی سوچیں اچھا سوچیں اللہ تعالیٰ ہمیشہ اچھا کرے گا میں یقین رکھتی ہُوں اِس بات کا سو ہمیشہ اچھی سوچ رکھیں،،،<br />آپ خُود دیکھیں کوئ بھی بُرا کِردار ادا کرے تو اُس کی شکل بھی ویسی ہی لگنے لگتی ہے اور اگر اچھا کِردار اُسی بندے کا بھی ہو تو وُہی بہُت اچھا دِکھنے لگتا ہے ،،،،<br />یعنی اچھی سوچ کا اثر بھی چہرے پر آجاتا ہے،،،شاہدہ اکرمhttp://shahi.urdunama.org/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-8048166166611301752010-07-18T02:08:18.775-07:002010-07-18T02:08:18.775-07:00کسی کو سمجھنے سے پہلے مجھے اپنا آپ ہی سمجھ نہیں آر...کسی کو سمجھنے سے پہلے مجھے اپنا آپ ہی سمجھ نہیں آرہا جتنا اپنے اندر دیکھتا ہوں زہریلا مادہ ہی نظر آتا۔واقعی مذہب نہ ہو تو انسان اپنے لئے مزید دشواریاں پیدا کر لے۔یاسر خوامخواہ جاپانیhttps://www.blogger.com/profile/00395398337633651527noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-66217310285014637002010-07-17T23:54:34.757-07:002010-07-17T23:54:34.757-07:00احمد عرفان شفقت صاحب
یہی وجہ ہے کہ ہم ایک دوسرے ک...احمد عرفان شفقت صاحب <br />یہی وجہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو قائل نہیں کر پاتے ۔Mahmood ul Haqhttps://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-9941958914917435692010-07-17T23:47:11.321-07:002010-07-17T23:47:11.321-07:00افتخار صاحب، واقعی ایسا ہی ہوتا ہے.
وہ کہتے ہیں ن...افتخار صاحب، واقعی ایسا ہی ہوتا ہے.<br /><br />وہ کہتے ہیں نا کہ <br /><br />We don't see things as they are. We see things as we are.احمد عرفان شفقتhttp://urdu.ahmedirfanshafqat.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-31138666499233339112010-07-17T23:46:44.164-07:002010-07-17T23:46:44.164-07:00اجمل صاحب مجھے آپ سے اتفاق ہے ۔اگر کسی میں اچھا ا...اجمل صاحب مجھے آپ سے اتفاق ہے ۔اگر کسی میں اچھا احساس ہے تو اچھا خیال بنے گا اور اگر برا خیال ہے تو برا امیج ابھرے گا ۔جیسے جو خود جھوٹے ہوتے ہیں انہیں ساری دنیا جھوٹی نظر آتی ہے ۔ جو خود کو عقلمند سمجھتے ہیں انہیں دوسرے بیوقوف نظر آتے ہیں۔ جو ٹینشن یا ڈیپریشن کا شکار ہوتے ہیں بعض اوقات غیبی آواز سنائی دینے کی شکایت کرتے ہیں ۔ہر انسان کے سوچنے کا انداز مختلف ہے ۔Mahmood ul Haqhttps://www.blogger.com/profile/15663500585866206295noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-9093583512083034937.post-72880624413164080092010-07-17T23:29:46.790-07:002010-07-17T23:29:46.790-07:00حضور ہر آدمی کو وہی نظر آتا ہے جو وہ ديکھنا چاہتا ...حضور ہر آدمی کو وہی نظر آتا ہے جو وہ ديکھنا چاہتا ہے ۔ اگر آپ چلتے بادلوں کو غور سے ديکھنا شروع کر ديں اور سوچنا شروع کرين کہ يہ فلاں شکل بنا رہے ہيں تو آپ کو ہُوبہُو وہی شکل چند لمحوں ميں نظر آئے گی ۔ <br />آپ کمرے ميں اکيلے ليٹے ہيں کوئی مُخل نہيں ہو رہا ۔ ديوار پر ايک جگہ روغن اُترا ہوا ہے ۔ آپ اسے غور سے ديکھنے لگ جائيں اور ديکھتے ديکھتے آپ خيال کريں کہ يہ تو ايسی شکل بنا رہا ہے تو وہی شکل کچھ دير ميں بن جائے گی ۔ <br />لوگ جو بڑے وثوق سے بتاتے ہيں کہ اُنہوں نے جِن يا بھُوت يا چھلاوا ديکھا تھا اُنہوں نے کچھ نہيں ديکھا ہوتا يہ اُن کے تخيّل ميں تصوير بنتی ہے اور آواز بھی اُنہيں اپنے تخيل سے ہی آتی ہے <br />ميں نے اللہ کے کرم سے اس پر جوانی ميں کافی تحقيق کی ہوئی ہےافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.com