Jun 23, 2010
الصَلواۃ خیر من النوم کا ہے پیغام بیدار ہو جا
نفس کو کاٹ شکمِ فقر سے صوم کی تلوار ہو جا
کھول دے بند در اونگھ تو ذرا آنے دے
کھلی آنکھوں سے دیدار نہ ہو تو اشکبار ہو جا
میرا درد تو ہے میرے جینے کی دعا
نہ پہنچے تجھ تک منزل کے نشان انتظار ہو جا
یونہی تو نہیں اک قطرہ کو سمو کر بنایا موتی
دے اپنے قلب کو حدتِ ایمان ہیرے کی دھار ہو جا
مت پلٹ کر دیکھ جب منزل ہو قریب
ہر رغبتِ کون و مکاں سے تْو انکار ہو جا
رات کی چاندنی اور سحرِ صبا ہیں صیادِ گردش ایام
بھڑکا اپنی آتشِ ایماں کو اور اْس پار ہو جا
موسل بار / محمودالحق
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
3 تبصرے:
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
بہت خوب، بہت اچھے
یونہی تو نہیں اک قطرہ کو سمو کر بنایا موتی
دے اپنے قلب کو حدتِ ایمان ہیرے کی دھار ہو جا
والسلام
جاویداقبال
واہ صاحب۔ بہت خوب
وعلیکم اسلام
شکریہ جاوید اقبال صاحب
آپ کی نظر عنایت ہے .
شکریہ سعد صاحب
آپ نے پسند کیا
Post a Comment