مُحَمَّدۖ کی نگری میں فقیر صدا دیتا پھرے
ا ُٹھو مدینہ والو دیکھو امبر افشانی کرے
عبادت میں ہو حرا تو حفاظت کرے ثور
پہاڑوں سے میدانوں تک مقام ہرے بھرے
جو نازاں تھے اپنے علم و قلم کے تکبر سے
بلند کر دئیے آویزاں کوثر نے رتبے تیرےۖ
دعوت میں پیش امام شہر نبیۖ کو لاکھوں سلام
سچے عاشق رسولۖ مسلمانان پاک و ہند ہمارے
قریہ قریہ بستی بستی ہے جشن ولادت نبیۖ
مہکتے گلستانوں میں چند پتیاں پھول میرے
دعا کرو اے عاشق عبادت گزارو
رفاقت نبی سے متصل ہو مقام صفہ تمھارے
اس جہاں میں جینا تو جسم جان سے ہے
عالم ارواح میں مقام میرا نہ دور ٹھہرے
محبت مُحَمَّدۖ کی شان کیسے کروں بیان
خون جگرسے نہیں روح ایمان سے پروتا ہوں تارے
قلب ِ روشنی سے ہے میری قلم سیاہی
کاتب روح تعریف و تحسین نبیۖ ہمارے
اللہ کی شان محبوب خدا ہو میری روح جان
دیکھو آتش عشق میں کٹتے قلب کے نظارے
نور سے نور ہوا ہم کلام معراج مقام
محبوب سے ُاٹھا دئیے حجاب کے پردے سارے
روشن عطار / محمودالحق
0 تبصرے:
Post a Comment