Dec 20, 2009

قید میں ضمیر قفس

قید میں ضمیر قفس کے ہے ہجوم تنہائی
پابۂ زنجیر ہے نفس طائر رہائی

موج عمل کو چاہئیے طلاطم ہوش بندگی
غموں کی عادت ہے خوشی میں آنکھ بھر آئی

بہا بہا کر آنسو قطرہ موتی تلاش کروں
خاکی کے اوڑھنے بچھونے کو زندگی ہے پرائی


روشن عطار / محمودالحق

0 تبصرے:

Post a Comment

سوشل نیٹ ورک

Flag Counter