Mar 1, 2010

پاک نیٹ - پاکیزہ جال

تحریر : محمودالحق

ایک زمانہ تھا شکاری نالوں اور خوڑوں میں کبھی مرغابیوں تو کبھی چھوٹی مچھلیوں کا شکار کرتے ۔ جن کی دسترس میں دریا ہوتے تو پھندہ وہیں لگایا جاتا ۔شکار کی اہمیت بھی کم تھی ۔ شکاری بھی کم تھے مگر شکار زیادہ تھا ۔ایک کے بعد ایک شکار ہوتا چلا گیا ۔شکاریوں میں شوق بڑھتا چلا گیا ۔نت نئے طریقے اپنائے جانے لگے ۔ کم وقت میں زیادہ کامیاب ایکشن کا رحجان تقویت پکڑتا گیا ۔ چرخی اوررسی سے ایک، ایک کی بجائے ایک سو ایک شکار اکٹھا ڈھیر کرنے کے لئے جال کا استعمال اہمیت اختیار کرتا گیا ۔
کھلے پانیوں میں بھاگ بھاگ کر بھاگتے شکار پر دھاوا بول دیا جاتا۔ کھیل کود میں مصروف تو آسانی سے قابو آ جاتے مگر نیت بھانپ جانے والے بچ جاتے ۔ ساتھ میں وہ بھی لقمہ بن جاتے
جنہیں ابھی جینا شروع کئے چند روز ہوتے۔ بڑے جبڑے کے شکار میں تو شکاری اپنی جان کی خلاصی میں عافیت سمجھتا ۔زیادہ تر جال شکار کے لئے ایسے تیار کئے جاتےکہ جگہ جگہ چپکو لگا دیا جاتا ہے ۔ تاکہ ہر آنے والا شکار چپکو سے دھوکہ میں جال میں پھنس جائے ۔ کھیل کود کا تماشا جان کر کھیلتا کھیلتا جال کے گہرے حصے میں بڑھتا جائے ۔ جال پھینکنے والے ایسے ہنر رکھتے ہیں ۔ کہ ہر شکار کی فطرت و رغبت کا خاص دھیان رکھا جاتا ہے ۔انہیں جال اپنا دوست ، غمگسار و ہمدرد ی کی شال معلوم ہوتا ہے ۔کھلے پانی میں آزاد رہتے ہوئے بھی غیر محفوظ ہونے کا خوف انہیں ہر دم پریشان رکھتا ہے ۔ایسے میں جال ہی میں انہیں بچاؤ و عافیت کی جھلک نظر آتی ہے ۔
ایک کے بعد ایک کبھی خود تو کبھی کسی کے کہنے میں جال یعنی نیٹ کی دنیا کا دوست بنتا چلا جاتا ہے ۔اور خوش آمدیدی کلمات ، تہنیتی پیغامات اور ہر فورم پر بہترین موضوعات چپکو بنے رہنے سے نئے آنے والوں کو گائیڈ لائن اور ترغیبات تماشائی بنانے میں نیٹ کے ستون کا درجہ رکھتے ہیں ۔پھر تقسیم در تقسیم ذیلی فورم افادیت کے پھیلاؤ میں احساسات و خیالات کو سمیٹتے چلے جاتے ہیں ۔
آئیے اب ایک سرسری نظر ڈالتے ہیں ۔کیسے یہ جال یعنی نیٹ ڈالے جاتے ہیں ۔اور کون ہیں وہ جو تلاش میں آنے والوں کے ہم شکل چپکو آویزاں کرتے ہیں ۔ لیکن اس سے پہلے مجھے اس نقطہ پر روشنی ڈالنی ہو گی کہ اتنی لمبی تمہید کس مقصد کے تحت باندھی گئی تو عرض ہے کہ میں نے جو ٹائیٹل دیا پاکیزہ جال ، آپ پوچھیں گے ایسا جال ہمیں بھی دکھائیں جو شکار بھی کرتا ہو اور پاکیزہ بھی ہو ۔ خود ہی اس سے انکار کر رہا ہوں ۔کہ شکاری کی نیت بھی ٹھیک ہو کیونکہ میں کسی ٹھگ کا ذکر نہیں کر رہا تو نیت پہ شک کرنا ٹھیک نہیں ہو گا ۔اور خاص طور پر میری نیت پر ۔ کہ جناب آپ کو اتنی عزت بخشی اور یہ صلہ کہ ہمیں ہی ظالم شکاریوں کی صف میں لا کھڑا کیا ۔ تو لیجئے اپنا حق ادا کرنا ہم نہیں بھولے ۔
پاک نیٹ کا ہی تو اردو ترجمہ کیا پاکیزہ جال ۔
اب اگر کچھ ہاتھ ہولا نہ رکھ پاؤں تو دل بڑا رکھئیے گا ۔معاف کرنے کے لئے بڑے حوصلہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔اور جن میں کم ہوتا ہے وہ پہلے ہاتھ دکھاتے پھر ہاتھ جھاڑ کر چلتے بنتے ہیں ۔ پھر صرف جھانک جھونک کر ہی تسکین تنقید پاتے ہیں ۔اب اگر نام ہی پاکیزہ ہو تو جال میں چپکو چاہے جیسے بھی ہوں قابل قبول ہیں ۔کیونکہ وہ سب ہنر مندی کے مظاہر ہوتے ہیں ۔جالوں کی دنیا میں ایک بات قدر مشترک ہے کہ نئے آنے والوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے ۔ الفاظ کے خوش آمدیدی بینر آویزاں ہوتے ہیں ۔ آج ہی ایک بینر میں نے بھی لگایا ہے ۔کیونکہ اس نے شاہ جی ۹۰ کو پیغام اچھا دیا تھا ۔ سوچا دعائیں دینے والے یہاں سے جانے نہ پائیں ۔گھیر کر رکھیں ۔ اگر اچھا کیا تو فوری طور پر شکریہ کا بٹن دبائیں ۔پڑھیں بعد میں ۔
اور اگر کسی نئے آنے والےنے لطیفہ پر ہاہاہاہا کہا ہو تو بھئی وہی جانے ۔ انہیں کیسا بینر لگانا ہو گا ۔ اگر یہ جال کی دنیا پندرہ سال پہلے ہوتی تو یہ کہنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی ۔پہلا خوش آمدیدی بینر خود لگا دیتا ۔ لیکن اب پاکیزہ جال نے سنجیدگی میں مجھے لیا ہے تو سنجیدہ ہی رہوں تو اچھا ہے ۔ وگرنہ کہنے والے نہیں چوکیں گے کہ ہاتھی کے دانت دیکھانے کے اور کھانے کے اور ۔ بیچارہ ہاتھی نہ جانے کیوں بدنام ہے ورنہ دانت کھٹے کرنےاور دانت نکالنے کی عیبی فطرت سے تو پاک ہے ۔
میرے مشورہ کو اہمیت نہ دیں اور خود سے سوچیں کہ آپ کس کھڑکی میں رہنا پسند کریں گے ۔ ہر جگہ مت جائیں مطلب پنگا مت لیں ۔ آدھا تیتر آدھا بٹیر رہ جائے گا ۔توجہ اپنی ایک طرف مرکوز رکھیں ۔ جھانکیں ہر جگہ مگر دروازہ وہی کھولیں جہاں کھڑکی ۲۰۰۰ کے بعد کی ہو ۔ اب اگر آپ ونڈو ۹۸ استعمال کرتے ہیں تو اسے اپ گریڈ کر لیں ۔یہاں آپ کو مکینک او ہو معافی چاہتا ہوں سوفٹ وئیر انجئینر اور گرافر ایسے ملیں گے کہ آپ عش عش کر اٹھیں گے ۔
میں نے یہیں سے بہت سیکھا ۔ جی ہاں خاموش رہنے میں عافیت ہے ۔ عزت کریں عزت کروائیں ۔ہلکی آنچ پہ تفکر کریں ۔ دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک پیتا ہے ۔ جس دودھ کے بارے میں ریسرچ ہو چکی کہ اس میں ٹی بی کے جراثیم ہیں پھر بھلے اسے سارا ہی جلا دو بہتر ہے ۔ مگرپھونکیں بچا کر رکھیں ۔بجلی آنے پہ موم بتی بجھانے کے اور جب گیس نہ ہوگی تو آگ جلانے میں کام آئے گی۔
ابھی تک تو کئی ایسے فورم ہیں جن کے ذیلی فورم بھی آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل کی مانند ہیں ۔لیکن چھوڑنا نہیں ایک ایک سے بدلہ چکانا ۔جو کبھی بچپن سے لڑکپن یا لڑکپن سے جوانی میں کسی نے برا سنایا ہو تو یہاں اچھا اچھا سنا کر برائی کا بدلہ اچھائی سے چکانا ۔
اگر ٹینشن زیادہ ہو تو پھر آپ کے لئے بہترین فورم گپ شپ کا رہے گا ۔سب سے بڑا جلسہ گاہ وہی ہے ۔ستر ہزار سے زیادہ کا شو چل رہا ہے ۔اس سے آپ اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس پارٹی کا منشور قابل عمل ہے ۔یعنی ٹینشن توڑ پارٹی کا منشور ۔
اگر آپ ٹی وی پروگرام میں مناظرے کے دلدادہ ہیں تو اس کے لئے بھی یہاں چند افراد کے درمیان کافی اہم علمی و ادبی مراسلات کی صورت میں آپ کو سیکھنے کو ملے گا ۔دوسرے نمبر پر آپ کو یہاں بڑی تعداد میں ممبران نظر آئیں گے ۔
خواتین کے بھی الگ سے فورم موجود ہیں ۔ بعض اوقات وہ خود سے بھی کسی بھی فورم میں اپنی پتنگ کو ہوا میں بلند کر لیتی ہیں ۔ غلطی سے بھی اس طرف نگاہ نہ اٹھائیں ۔ کیونکہ وہ چاہے دو لفظ کا دھاگہ ہو مگر با پردہ روم کا درجہ پاجاتا ہے ۔اور اندر گھسنے والے کو گھونسہ رسید کے ساتھ دیا جاتا ہے ۔نیا ممبر اکثر یہ غلطی کر بیٹھتا ہے۔ کھلا پا کرجہاں چاہا منہ اُٹھایا چل دیا ۔ پھر گاتے پھریں گے ۔ بڑے بے آبرو ہو کر تیرے دھاگےسے ہم نکلے ۔دل دکھانے والی بات تو پرانی ہو چکی ۔ اب تو دھمکانے کی بات کا دور ہے ۔
بچوں کا بھی اب ایک الگ بچہ فورم ہے ۔ لیکن فورم کی طرح بچے بھی انہیں کے ہیں ۔بچوں کی گفتگو سے سمجھنا مشکل نہیں ۔ کہ سکول آف تھاٹ کونسا ہے ۔اگر گھر والے آپ کو ابھی بھی بچہ سمجھتے ہیں ۔ تو پھر بہتر یہی ہے کہ اس فورم میں بڑوں سے اپنا بدلہ چکائیں ۔آپ روٹھیں گے بڑے منائیں گے ۔
اگر آپ کسی بھی خیال سے آزاد رہنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اور لوگوں کو برے برے ناموں سے پکارنے کی عادت کا شکار ہیں تو" اپنے سے اوپر والے ممبر کو کوئی خطاب دیں "کے اس دھاگہ کو بکثرت استعمال میں لائیں ۔ آفاقہ ضرور ہو گا برے برے نام ذہن سے رفو چکر ہو جائیں گے۔ اور نئے ناموں کا ڈکشنری میں اضافہ بھی ہو گا جو آپ کو ملیں گے ۔
محلے کی کرکٹ ٹیم میں آپ کی باری اگر کبھی نہ آئی ہو ۔ تو اس دھاگہ" کون آئے گا میرے بعد یہاں " کا استعمال مفید رہے گا ۔ آپ بار بار باری لے سکتے ہیں ۔ جب چاہے پیڈ باندھ کر خود ہی آ جائیں ۔ اس کا رزلٹ دیکھ لیں 61756 مناظر ہیں ۔ آپ کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں ممبران آئیں گے ۔لیکن یہاں آپ کو کھیلنا نہیں ۔ صرف نقاب کشائی کی رسم ادا ہوتی ہے یہاں ۔
اس کے علاوہ بھی اتنا مواد ہے کسی لائبریری میں کم ہو ۔ صرف کتابوں کی بات نہیں کر رہا ۔ یہاں سالگراہیں بھی منائی جاتی ہیں ۔ مگر صرف تیس سال سے کم کی ۔ تھانہ بھی موجود ہے ۔ لیکن محرر آپ خود ہیں ۔ عدل جہانگیری کی یاد تازہ کر دی ۔رپورٹ درج کروانے کی جنجھٹ نہیں صرف کنڈی کھڑکائیں ۔وزیر ومشیر کی فوج حاضر خدمت ۔ یہاں انصاف کا بول بالا ہے ۔ مدعی اور جس پر الزام ہو آزاد ہی رہتے ہیں ۔ رپورٹ کا دھاگہ مقفل ہو جاتا ہے ۔
اب اگر ہر فورم کا موضوع کے اعتبار سے باریک بینی سے جائزہ لوں تو بات لمبی اور مقبولیت کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔پہلے ہی میری تحریروں کے مناظر سو پچاس سے نہیں بڑھتے ۔ اب اگر انتظامیہ ہی مخالف ہو جائے تو پھر کیا لطیفے لکھوں گا ۔لوگ قیامت کی نظر رکھتے ہیں ۔ مگر میں دلوں پر گرفت رکھتا ہوں ۔جن کے اپنے بس میں نہیں ۔ وہ میرے بھی کسی کام کے نہیں ۔
ویسے تو میں بھی کسی کےکام کا نہیں ۔کیونکہ اب کسی کو مجھ سے کوئی کام نہیں ۔
منتظمین نے پاک نیٹ پھیلایا ہے ہم نے اسے پاکیزہ جال میں دکھایا ہے ۔

2 تبصرے:

DuFFeR ڈفرستان ۔ said...

سر جی ہوا کیا؟
تھریر کا رنگ و بو تو ہم سمجح رہے ہیں لیکن اصل شبیہہ دیکھنے سے قاصر ہیں
اگر تو تفصیلات بیان کریں تو ہم بحی کوؒی محاز کھولیں
اور برائے مہربانی بلاگ پر
name/url
کا آپشن این ایبل کر دیں

Mahmood ul Haq said...

کوئی خاص سنجیدہ بات نہیں ہے بس طنز و مزاح کا موڈ تھا سو لکھ دیا
آپشن این ایبل کر دیا ہے
توجہ دلانے کا شکریہ

Post a Comment

سوشل نیٹ ورک

Flag Counter